Add Poetry

زندہ رہنا ہے تو سانسوں کا زیاں اور سہی

Poet: شکیل اعظمی By: محمد رضوان, Lahore

زندہ رہنا ہے تو سانسوں کا زیاں اور سہی
روشنی کے لیے تھوڑا سا دھواں اور سہی

صبح کی شرط پہ منظور ہیں راتیں ہم کو
پھول کھلتے ہوں تو کچھ روز خزاں اور سہی

خواب تعبیر کا حصہ ہے تو سو کر دیکھیں
سچ کے ادراک میں اک شہر گماں اور سہی

وہ برش اور میں روتا ہوں قلم سے اپنے
درد تو ایک ہیں دونوں کے زباں اور سہی

کٹ گئے اپنی ہی مٹی سے تو جلدی کیا ہے
اب زمیں اور سہی اور مکاں اور سہی

Rate it:
Views: 475
17 Jan, 2022
More Shakeel Azmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets