Add Poetry

نئی آستین

Poet: شکیل اعظمی By: ساجد ہمید, Quetta

نہ میرے زہر میں تلخی رہی وہ پہلی سی
بدن میں اس کے بھی پہلا سا ذائقہ نہ رہا

ہمارے بیچ جو رشتے تھے سب تمام ہوئے
بس ایک رسم بچی ہے شکستہ پل کی طرح

کبھی کبھار جواب بھی ہمیں ملاتی ہے
مگر یہ رسم بھی اک روز ٹوٹ جائے گی

اب اس کا جسم نئے سانپ کی تلاش میں ہے
مری ہوس بھی نئی آستین ڈھونڈھتی ہے

Rate it:
Views: 373
17 Jan, 2022
More Shakeel Azmi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets