جہاں پہ ہوتا ہوں اکثر وہاں نہیں ہوتا

Poet: ندیم احمد By: ہارون فضیل, Islamabad

جہاں پہ ہوتا ہوں اکثر وہاں نہیں ہوتا
وہیں تلاش کرو میں جہاں نہیں ہوتا

اگر تمہاری زباں سے بیاں نہیں ہوتا
مرا وجود کبھی داستاں نہیں ہوتا

بچھڑ گیا تھا وہ ملنے سے پیشتر ورنہ
میں اس طرح سے کبھی رائیگاں نہیں ہوتا

نظر بچا کے نکلنا تو چاہتا ہوں مگر
وہ کس جگہ سے ہے غائب کہاں نہیں ہوتا

کبھی تو یوں کہ مکاں کے مکیں نہیں ہوتے
کبھی کبھی تو مکیں کا مکاں نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 559
28 Jan, 2022