جہاں پہ ہوتا ہوں اکثر وہاں نہیں ہوتا

Poet: ندیم احمد By: ہارون فضیل, Islamabad

جہاں پہ ہوتا ہوں اکثر وہاں نہیں ہوتا
وہیں تلاش کرو میں جہاں نہیں ہوتا

اگر تمہاری زباں سے بیاں نہیں ہوتا
مرا وجود کبھی داستاں نہیں ہوتا

بچھڑ گیا تھا وہ ملنے سے پیشتر ورنہ
میں اس طرح سے کبھی رائیگاں نہیں ہوتا

نظر بچا کے نکلنا تو چاہتا ہوں مگر
وہ کس جگہ سے ہے غائب کہاں نہیں ہوتا

کبھی تو یوں کہ مکاں کے مکیں نہیں ہوتے
کبھی کبھی تو مکیں کا مکاں نہیں ہوتا

Rate it:
Views: 581
28 Jan, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL