جی بھرنا
Poet: Muhammad Iqbal chishti By: Iqbal chishti, phaliaایسے اثرات وہ کر گیا ہے
مرادنیا سے جی بھر گیا ہے
جو نہیں کرتا میں اب بھروسہ
اصل میں میرا دل ڈر گیا ہے
جو دیکھا تھا دنیا کے بارے
میرا سپنا ہر اک مر گیا ہے
بدلتا ہی رہا یہ مقدر
کبھی ڈوبا کبھی تر گیا ہے
قبر پہ میری بولے گی دنیا
اب چشتی اصل گھر گیا ہے
More Sad Poetry






