جی بھرنا

Poet: Muhammad Iqbal chishti By: Iqbal chishti, phalia

ایسے اثرات وہ کر گیا ہے
مرادنیا سے جی بھر گیا ہے

جو نہیں کرتا میں اب بھروسہ
اصل میں میرا دل ڈر گیا ہے

جو دیکھا تھا دنیا کے بارے
میرا سپنا ہر اک مر گیا ہے

بدلتا ہی رہا یہ مقدر
کبھی ڈوبا کبھی تر گیا ہے

قبر پہ میری بولے گی دنیا
اب چشتی اصل گھر گیا ہے

Rate it:
Views: 544
25 Aug, 2017