جینے کی عمر تھی لیکن مجھے مرنا پڑا
فیصلہ تو دشوار تھا لیکن مجھے کرنا پڑا
وہ انا پرست - انا سے بھی آگئے
نا چاہیتے ہوئے بھی مجھے جھکانا پڑا
سمندر کی لہروں میں تازگی تھی بہت ac
اپنے درد کو مجھے دل ہی میں رکھنا پڑا
کہا ُاس نے تم آخر مر کیوں نہیں جاتی
اس کی خاطر مجھے موت کے لیے رونا پڑا
سچ تو یہ ہے کہ وہ بھی محبت کرتا ہے لیکن
ہر آزماش سے تنہا مجھے گزارنا پڑا
رات کے آخری پہر میں کیوں یاد آ گیا وہ
جس کے لیے زمانے میں مجھے رسوا ہونا پڑا
بہت اہمیت رکھتا ہے میری زندگی میں شاید
تبھی تو ُاس کی ہر خواہش پر مجھے پورا ُاترنا پڑا
نہیں ہے آج کوئی شکوہ کسی سے بھی مجھے
بس تنہائی میں رو ، رو کر زمانے میں ہسنا پڑا