جیون سپنا
Poet: Mr Urdu By: maqsood hasni, kasurآنکھ سمندر میں تھا
جیون سپنا
کہ کل تک تھا وہ اپنا
جب سے اس گھر میں
چاندی اتری ہے
میرے من کی ہر رت
پت جھڑ ٹھری ہے
بارش صحرا کو چھو لے تو
وہ سونا اگلے
مری آنکھ کے قطرے نے
جنت خوابوں کو
یم لوک میں بدلا ہے
کیسے چھو لوں
تری مسکانوں میں
طنز کی پیڑا
پیڑا تو سہہ لوں
پیڑا میں ہو جو اپناپن
آس دریچوں میں
تری نفرت کا
باشک ناگ جو بیٹھا ہے
ہونٹوں پر مہر صبر کی
جیبا پر
حنطل بولوں کی سڑکن
یاد کے موسم میں
خوشبو کی پریاں
یاد کی شاموں کا
جب بھنگڑا ڈالیں گی
آنکھ ہر جاءے گی
آس مر جاءے گی
آنکھ سمندر میں تھا
جیون سپنا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






