Add Poetry

حآلِ دِل

Poet: SHAKILA AJMAL By: shakila ajmal, Daharki

یہ حالِ دِل کس کؤ سناؤں
کٰیسے میں نا امیدی کے دیے بجھاوَں
سنانے کو دکھ بےشمار ھیں
زندگی کے کتنے روپوں سے پردہ ھٹاؤں
میں تو خود پریشاں زندگی سے
دوسروں کو کیسے آس و امید دلاؤں
ہر اپنا بھی تو اب پرایا ہو گیا
کس کے کاندھے کو رونے کی خاٰطر اپنا بناؤں
اپنوں نے ہی دکھ بے شمار دیے
اب کہاں گنجائش ہے کہ پراؤں کو آزماؤں
ہر شخص تو خود غرض ہے
کس کو قابلِ اعتبار بناؤں
یہ لوگ تو خوشی میں بھی شرٰیک نہیں ہوتے
سوچتی ہوں جنازے پر کس کس کو بلاؤں
ہر روز نیا روپ دھارتی ہے زندگی
اتنی الجھن میں اب کیا کیا سلجھاؤں
درد دینے والے ہی ہوں جب اپنے شکیلا
تو کس سے کہیں ‘‘درد ہے ذرا مرہم لگاؤ‘‘

Rate it:
Views: 545
21 Nov, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets