حال پوجھا نہ کرے

Poet: Kashif Hussain Ghaiyar By: NS, Lahore

حال پوچھا نہ کرے ہاتھ ملایا نہ کرے
میں اسی دھوپ میں خوش ہوں کوئی سایہ نہ کرے

میں بھی آخر ہوں اسی دشت کا رہنے والا
کیسے مجنوں سے کہوں خاک اڑایا نہ کرے

آئینہ میرے شب و روز سے واقف ہی نہیں
کون ہوں میں کیا ہوں مجھے یاد دلایا نہ کرے

عین ممکن ہے چلی جائے سماعت میری
دل سے کہیے بہت شور مچایا نہ کرے

مجھ سے راستوں کا بچھڑنا نہیں دیکھا جاتا
مجھ سے ملنے وہ کسی موڑ پہ آیا نہ کرے

Rate it:
Views: 672
23 Dec, 2009