حالات زندگی سے ہیں مجبور کیا کریں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

حالات زندگی سے ہیں مجبور کیا کریں
زخم جگر بھی ہو گئے ناسور کیا کریں

جن دوستوں پہ ناز تھا ہم کو بہت میاں
وہ بھی تو آج ہو گئے مغرور کیا کریں

بچے بھی اب ہمارا کہا مانتے نہیں
آیا بڑھاپا ہو گئے معذور کیا کریں

ہم جن کے واسطے یہاں بدنام ہو گئے
وہ لوگ آج ہو گئے مشہور کیا کریں

دولت اگر ہے پاس تو سارے عزیز ہیں
اب ہے یہی جہان کا دستور کیا کریں

جب سے ہمارے پاس میں کچھ بھی نہیں رہا
اپنے پرائے ہو گئے سب دور کیا کریں

وشمہ خدا کے ہاتھ ہیں قسمت کے فیصلے
جو بھی ملا وہ کر لیا منظور کیا کریں

Rate it:
Views: 287
28 Feb, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL