حدت مہر سے یہ کام نہیں نکلے گا
Poet: By: ghulam mujtaba kiyani, Lahore حدت مہر سے یہ کام نہیں نکلے گا
جل تو جائے گا یہ پتھر نہ مگر ٹوٹے گا
پیڑ یہ ایسا ہے جو تیز ہوا کے ہاتھوں
ٹوٹ تو جائے گا پر جڑ سے نہیں اکھڑے گا
جس قدر چاہو اسے جتنا بھی جامد کر دو
برف میں دیر تلک آب نہیں ٹھہرے گا
ٹوٹ کر آنکھ سے اک بار ستارا جو گرا
وہ ستارا نہ کبھی اوج پر پھر چمکے گا
ترجماں ایک یہی پھول تو تھا جذبوں کا
جو دوبارہ نہ کبھی پلکوں پہ اب مہکے گا
پھر کسی راہ کے پتھر سے ہے ٹھوکر کھائی
دیکھ کر آنکھ سے چلنا نہ کبھی آئے گا
دیپ ہی کوئی جلا دیجئے سر راہ گزر
راستہ کیسے اندھیرے میں دکھائی دے گا
شب گزرنے کو ہے پرویز ابھی سو جاؤ
جاگتے میں تو کوئی خواب نہیں اترے گا
More Sad Poetry






