Add Poetry

حرص و نادانی میں یہ تم کیا کر بیٹھے

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Huston

 حرص و نادانی میں یہ تم کیا کر بیٹھے
خود کو ہی اپنی نظروں میں بیمقام کر بیٹھے

اپنی زمیں تو کیا تم تو ضمیر وخمیر بھی اپنا
اپنی زباں اپنی تحریر ہی گروی رکھ بیٹھے

اپنی آنیوالی نسلوں کو اپنے ہی ہاتھوں
اک موج بحر طوفاں کی نظر کر بیٹھے

پاس ہے تیرے اک مہرہ روز محشر کے لیۓ
کہیں اب تو اپنا ایمان ہی نہ گروی رکھ بیٹھے

Rate it:
Views: 370
07 Jul, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets