شہر انصاف کا ہر شخص ستم گر دیکھا جو مِلا ہم سے اُسی ہاتھ میں پتھر دیکھا میرے مٹنے کا سبب ہے تو یہی ہے شفیق میرے اپنوں نے مجھے حرف مکرر دیکھا