Add Poetry

حرفِ رنجش پہ کوئی بات بھی ہو سکتی ہے

Poet: MOHSIN By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

حرفِ رنجش پہ کوئی بات بھی ہو سکتی ہے
عین ممکن ہے ملاقات بھی ہو سکتی ہے

زندگی پھول ہے، خوشبو ہے مگر یاد رہے
زندگی گردشِ حالات بھی ہوسکتی ہے

ہم نے یہ سوچ کے رکھا تھا قدم گلشن میں
لعل و گل میں تیری ذات بھی ہو سکتی ہے

چال چلتے ہوئے شطرنچ کی بازی کے اصول
بھول جاؤ گے تو پھر مات بھی ہو سکتی ہے

ایک تو چھت کے بِنا گھر ہے ہمارا محسن
اس پہ یہ خوف کہ برسات بھی ہو سکتی ہے

Rate it:
Views: 2612
26 Jul, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets