Add Poetry

حسرت

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

کاش کہ کتاب زندگی سے
میں ان اوراق کو پھاڑ پاتی
جن کے تحت میری زندگی میں
نہ تمہارا نام و نشان ہو
مگر یہ ممکن نہیں

زہین کے وسیع آہئنہ میں
جب کسی کا عکس دیکھیں تو
پھر فراموش نہیں ہوتا
بُھلا تو دیں ہم اسے
مگر یہ ممکن نہیں

بے کار کی امیدوں سنگ
زندگی کے کینوس میں
حسین رنگ بھرتے ہیں
لازمی سندر تصو یر بنے
مگر یہ ممکن نہیں

خواہشات کے دائروں میں
گومتے ہی رہتے ہیں، آنسو بہتے ہیں
ہجر میں توکبھی حسرت میں
اْنسو نہ آئیں،ہم تو یہ چاہیں
مگر یہ ممکن نہیں
 

Rate it:
Views: 470
06 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets