حسرت

Poet: kanwal naveed By: kanwal naveed, karachi

کاش کہ کتاب زندگی سے
میں ان اوراق کو پھاڑ پاتی
جن کے تحت میری زندگی میں
نہ تمہارا نام و نشان ہو
مگر یہ ممکن نہیں

زہین کے وسیع آہئنہ میں
جب کسی کا عکس دیکھیں تو
پھر فراموش نہیں ہوتا
بُھلا تو دیں ہم اسے
مگر یہ ممکن نہیں

بے کار کی امیدوں سنگ
زندگی کے کینوس میں
حسین رنگ بھرتے ہیں
لازمی سندر تصو یر بنے
مگر یہ ممکن نہیں

خواہشات کے دائروں میں
گومتے ہی رہتے ہیں، آنسو بہتے ہیں
ہجر میں توکبھی حسرت میں
اْنسو نہ آئیں،ہم تو یہ چاہیں
مگر یہ ممکن نہیں
 

Rate it:
Views: 605
06 Apr, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL