حسرتیں
Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oportoخود سے ہی اک سوال کرتے رہے
اب تک کیا کمال کرتے رہے
عمر بھر نفس کے اسیر رہے
زندگی کو وبال کرتے رہے
جس کو جانا , اسے برا جانا
نیک خود کو خیال کرتے رہے
خود ہی رغبت سے ہر برائی کی
بعد میں پھر ملال کرتے رہے
ان کو عادت تھی مسکرانے کی
اور ہم کیا خیال کرتے رہے
More Sad Poetry







