حسرتیں

Poet: Shakira Nandini By: Shakira Nandini, Oporto

خود سے ہی اک سوال کرتے رہے
اب تک کیا کمال کرتے رہے

عمر بھر نفس کے اسیر رہے
زندگی کو وبال کرتے رہے

جس کو جانا , اسے برا جانا
نیک خود کو خیال کرتے رہے

خود ہی رغبت سے ہر برائی کی
بعد میں پھر ملال کرتے رہے

ان کو عادت تھی مسکرانے کی
اور ہم کیا خیال کرتے رہے

Rate it:
Views: 511
06 Nov, 2017