مجھے جب سے تیرا خیال ہے
نہ غم ہے نہ کوئی ملال ہے
یہ جو چاند ہے آسمان پر
تیرے حسن کی یہ مثال ہے
تم اتر گئے میری روح میں
تیرے لہجے میں وہ کمال ہے
یہ جو خوبصورت گلاب ہیں
بس تیرا حسن و جمال ہے
کیوں کرتے ہو تم بے رخی؟
میرا تجھ سے اتنا سوال ہے
کبھی دیکھ جا ارے بے خبر
تیرے غم سے ساجد نڈھال ہے