Add Poetry

حسینوں کے لب و رخسار سے ڈر لگتا ہے

Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hill

کون کہتا ہے مجھے دار سے ڈر لگتا ہے
مجھے تو اپنے ہی غمخوار سے ڈر لگتا ہے

کہیں یہ طور کی صورت جلا نہ دے آنکھیں
تیرے حدت بھرے دیدار سے ڈر لگتا ہے

مجھے تھما دو ذرا اپنی یاد کے جگنو
اندھیرے میں در و دیوار سے ڈر لگتا ہے

یہ تو یوسف کا بھی نیلام کرا دیتے ہیں
مصر کے کوچہ و بازار سے ڈر لگتا ہے

خزاں کے پیچ و خم کا فکر نہیں ہے مجھکو
مجھے خاموشی بہار سے ڈر لگتا ہے

دشمنوں کی کھلی چبھتی نظر سے کیا ڈرنا
دوستوں کے چھپے کردار سے ڈر لگتا ہے

کئی دستاریں گری ہیں فریب میں ان کے
حسینوں کے لب و رخسار سے ڈر لگتا ہے

Rate it:
Views: 743
13 Jan, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets