حسیں بے درد ہوں لیکن اُنھیں درماں کہا جائے

Poet: Wasim Khan Abid By: Wasim Khan Abid,

حسیں بے درد ہوں لیکن اُنھیں درماں کہا جائے
نہ ہو محبوب تو دُنیا میں یارو! کیا جیا جائے

ہزاروں بُت یہی سب جان کر دل میں بسائے ہیں
کہ کوئی آئے پیغمبر اِسے کعبہ بناجائے

محبت شیفتگی کی حد سے یارو جب نکلتی ہے
کتابوں میں اُسے بھر کر کوئی قصہ کہاجائے

کروڑوں غم مچل جاتے ہیں تیرا تذکرہ سُن کر
یوں زائر صوفی کے دربار پر میلہ لگا جائے

عبث رٹنا کتابیں اور عبث ہیں تجربے کرنا
وہی تعلیم ہے آدم کو جو انساں بنا جائے

لٹیرے دیس کے دیکھے تو دل سے آہ یوں نکلی
اے عابد کاش کوئی اِن کو آئینہ دکھا جائے
 

Rate it:
Views: 454
06 Jul, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL