حصار غم سے نکل اپنی زندگانی بچا
Poet: عطاالحسن By: راحیل, Islamabadحصار غم سے نکل اپنی زندگانی بچا
نگاہ ہجر میں آئی ہوئی جوانی بچا
یہ لوگ پیار کے حاسد ہیں میرے قصہ گو
کسی کی ایک نہ سن تو فقط کہانی بچا
عجیب رنج تھا جس نے یہ آنکھ بنجر کی
میں اتنا رویا مری آنکھ میں نہ پانی بچا
ہر ایک چیز نہ غصے سے کوڑے دان میں پھینک
قرار دل کو بھی اس کی کوئی نشانی بچا
خزاں رتوں نے بھی برسوں تلک جلایا مجھے
نمو کو بھی نہ کوئی دست باغبانی بچا
رفاقتوں کا حسن اور کچھ نہیں حاصل
بچا تو دل میں فقط رنج رائگانی بچہ
More Sad Poetry






