حصے میں سارے خسارے آۓ سود حصے نا ہمارے آۓ ہم نے جانا ہے یوں مقدر تھا ٹھوکریں راہ میں سارے آۓ اپنے تقدیر میں ڈوبنا ہی تھا اپنے ہاتھوں نہ کنارے آۓ تیرے جانب ہی جو نکلے تھے لوٹ کے ہم غم کے مارے آۓ