ھوس حرص داد کا غلام ھے انسان
شاعر کی بات اور ھے
مثل بھوک پیا س رمضان
شوگر کی بات اور ھے
فطرت انسا نی ھےبخل سے لبریز
رشتہ نا تا د وستی ھے قا ئم
زر کی بات اور ھے
مرغ سا لم بریانی و پلاو سے ہو شکم سیر
میزبان کے ہاں کچھ کھایا ہی نہیں
گھر کی بات اور ہے ھے
چپڑاسی سے پوچھ حال رعب داب صاھب بہادر
محترمہ سامنے ہو تو
ڈ ر کی بات اور ھے
حاضرھیں تمغۂ بہادری سجاۓ
صاحبان ممبران اسمبلی کے فورم پر
حقیقت میں میدان جنگ کے
منظر کی بات اور ھے
سب کچھ بنا نہ بن سکا انسان سے انسان
خادم اعلی صوفی و مسیحا و مدبر
اندر کی بات اور ہے
لغات میں کھو ۓ رھے الفاظ " دہشت گرد "
محقق مشرف کی ہیں سوغات
اوپر کی بات اور ھے
امن کی فاختہ ھے مر چکی دھماکے پہ دھماکے
نشانہ ہیں مسجد و مندرخانقاہ و جنازہ
دفتر کی بات اور ھے
جرم و سزا کا راج لا علاج
ھوں نواز یا نثار کیا صوفی کیا ولی
پیغمبر کی بات اور ھے
خوں خوں ھے دل وارث مقتول
عدم ھے آئیں ملک سے لفظ عدل
محشر کی بات اور ھے
داغ داغ ھے حمید
روح دل و جان ھر بشر
در و دیوار بھی غمزدہ ہیں
صبر کی بات اور ہے