حق ہی مانگا ہے رعایت نہیں مانگی میں نے

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

اہل دُنیا سے محبت نہیں مانگی میں نے
مر گیا پھر بھی سہولت نہیں مانگی میں نے

صرف چاہا ہے تیرے دل کی تمنا ہونا
اپنے مالک سے حکومت نہیں مانگی میں نے

میرا حق ہے کہ مجھے ٹوٹ کے چاہا جائے
اس لیے تجھ سے محبت نہیں مانگی میں نے

تیری آنکھوں میں اُمڈتے ہوئے آنسو کیا ہیں
صرف پُوچھا ہے وضاحت نہیں مانگی میں نے

تم اَنا زاد! تو سچ مچ کے خدا بن بیٹھے
تم سے تو بھیک میں عزت نہیں مانگی میں نے

کیوں" قمر" مجھ سے خفا ہوتی ہے ظالم دُنیا
حق ہی مانگا ہے رعایت نہیں مانگی میں نے

Rate it:
Views: 989
28 Jan, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL