Add Poetry

حقیقت کچھ اور تھی

Poet: Shehzad Owaisi By: Shehzad Owaisi, Karachi

نا جانے کیا کیا پڑھایا گیا
امن کے نغمے، جنگ سے نفرت
ہمیں درس محبت کا دیا جاتا رہا
آہستہ آہستہ وقت نے جب کروٹ جو لی
آنکھیں کھلنے لگیں تو یہ معلوم ہوا
کہ بات جو بڑے کہتے رہے
جو ہمیں استاد سکھاتے رہے
کتابوں سے جو ہم نے حاصل کیا
ایسا تو ہرگز دکھا ہی نہیں
باتیں سب ہم کو کتابی، کتابی ہی لگیں
میرا بچپن اندھیروں میں تھا بھلا
اب جو ہے وہ برا بہت لگا
یہ جانا کہ بات کچھ اور تھی
اور حقیقت کچھ اور تھی

Rate it:
Views: 544
15 Sep, 2010
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets