حقیقت ہوتی نہیں وہ جو آنکھوں کو پل میں اک سمجھ آ جائے جو بات کہی اس نے اس کے پیچھے کوئی اور راز ہوگا یہ مسکراہٹ اچانک سے یوں ہی تو نہیں آ گئی اس کے چہرے پہ ندع کوئی تو ہے جس کا اس کو خیال آیا ہوگا