حقیقتِ نواح

Poet: امیکو رحیم By: امیکو رحیم , Aligarh

یہاں کسی کو فرق نہیں پڑتا
کی اپنے دریچے میں آپ کیا کرتے ہو
مسرت میں جھوم کے جیتے ہو
یا ہر لمحہ گھٹ گھٹ کے مرتے ہو
آپ کوئی نکتہ چیں ہو، یا مردِ نا سوگوار
یا اپنی باتوں سے مُردوں میں دم بھرتے ہو
آپ کسی پے قربان ہو
یا کسی کے غنیمِ جان ہو
کبھی کہیں لوگ آپکی ذکر کرینگے
تھوڑی بہت آپکی فکر کرینگے
پھر آپکو سب بھول جائیںگے
واپس اپنے مشغلے میں مشغول ہو جائینگے
ہوگی کسی کو چشمِ براہ روزِ محشر کی
اپنے لیے تو یہی ہر روز، روزِ قیامت ہے
رحیم نے بنائی ہے یہ دنیا، کیا خوب دنیا
ہم نے بنائی مگر، اسکو ارضِ ندامت ہے

Rate it:
Views: 170
20 Nov, 2024
More Life Poetry