حوصلے اور ضبط کا امتحان ہے
Poet: Shaikh Khalid Zahid By: Shaikh Khalid Zahid, Karachiحوصلے اور ضبط کا امتحان ہے
 عبادت سے محبت کا امکان ہے
 
 بہت شور کرتا ہے سینے میں کوئی
 پنجر ہے میرا یا کوئی زندان ہے
 
 سر میں خاک ڈالے برہنہ پا لئے
 جیسے چند لمحوں کا مہمان ہے
 
 ڈھونڈو تو کہیں ملتا ہی نہیں
 کہنے کو تو ہر کوئی انسان ہے
 
 وہ بھی اپنی دکھی داستاں چھوڑ گیا
 وجود میرا درد و الم کا مکان ہے
 
 لغزشیں قدموں سے لپٹی ہوئی ہیں
 نامعلوم راستوں کا راہی نگہبان ہے
More Sad Poetry







