حیرت

Poet: خرّم By: خرّم , Karachi

حیرت کی ایک تصویر تھی سامنے
يا میری ہی کوئی تحریر تھی سامنے

اگر چاہتا تو اِک پل میں ہی مٹا دیتا
خاموشی کی ہی سی تو لکیر تھی سامنے

دو قدم جو چلتا تو پا لیتا میں اسے
کہ مدت تک تو کھڑی تقدیر تھی سامنے

جو میں چاہتا اُسے وہ پیغام مل جاتا خرّم
میں کہتا وہ لکھتی کہ اُسکی سفیر تھی سامنے

Rate it:
Views: 289
08 Oct, 2024