خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیا
آ رہا ہے مرے دھیان میں کیا
اب مجھے کوئ ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
بولتے کیوں نہیں مرے حق میں
آبلے پڑ گۓ زبان میں کیا
میری ہر بات بے اثر ہی رہی
نقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
وە ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
ابھی ہوں میں تری امان میں کیا
شام ہی سے دکانِ دید ہے بند
نہیں نقصان بھی دکان میں کیا
یوں جو تکتا ہے آسمان کو تُو
کوئ رہتا ہے آسمان میں کیا
یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا