خاموشی

Poet: Abrish anmol By: Abrish anmol, Sargodha

خاموشی ذیادہ دیر وجود کا حصہ بنے
تو سناٹے میں بدل جاتی ہےاور
خاموشی بولنے پر ٹوٹ جاتی ہے
لیکن سناٹے قبروں تک ساتھ نہیں چھوڑتے

Rate it:
Views: 631
03 Nov, 2016