خاموشی ذیادہ دیر وجود کا حصہ بنے تو سناٹے میں بدل جاتی ہےاور خاموشی بولنے پر ٹوٹ جاتی ہے لیکن سناٹے قبروں تک ساتھ نہیں چھوڑتے