خاموشی کو بیوفائی کہنا لازمی تھا

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

خاموشی کو بیوفائی کہنا لازمی تھا
ورنہ ہم تمہاری نظروں میں ُاتر جاتے

اب نا دیکھوں مڑ مڑ کر ہمیں
اگر ساتھ چلتے تو منزل پر پہنچ جاتے

میں کہیں توہین نا کر دوں میں محفل میں تیری
ورنہ ہم بھی رقیب سے تیرے خلاف بول جاتے

میرے ارادے تم نا سمجھ پاؤں گئے کبھی
ورنہ میری نطروں سے میری محبت جان جاتے

یہ شاعری تو دل لگانے کا فقط بہانہ ہیں
ورنہ ہم اندھیروں میں کہیں کھو جاتے

کبھی تو آؤ گے میرے لیے میری خاطر
ورنہ ُامید توڑتے لکی تو کب کے مر جاتے

Rate it:
Views: 1077
15 Feb, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL