خانہِ درد ہے جہاں صاحب
Poet: ابنِ منیب By: ابنِ مُنیب, سویڈنخانہِ درد ہے جہاں صاحب
جس سے مِلیے اُسے دعا دِیجے
- اِبنِ مُنیبؔ
(یہاں جون ایلیا کا مصرع "جس سے مِلیے اُسے خفا کیجے" کچھ تصرف کے ساتھ استعمال ہوا ہے)
More Life Poetry
خانہِ درد ہے جہاں صاحب
جس سے مِلیے اُسے دعا دِیجے
- اِبنِ مُنیبؔ
(یہاں جون ایلیا کا مصرع "جس سے مِلیے اُسے خفا کیجے" کچھ تصرف کے ساتھ استعمال ہوا ہے)