خاکِ زماں ہوں میں
Poet: پیر عدنان لیاقت راجپوت By: Adnan liaqat Rajput, Khanewalتم کو بظاہر مکمل نظر آتا انساں ہوں میں
خود زوال میں مبتلا داستاں ہوں میں
سب نے آزمایا کچھ اس طرح مجھ کو
جس طرح بادلوں میں چھپا آسماں ہوں میں
نہ جانے کس صبح کا چمن بنا بیٹھے ہو مجھے
اِک پُرانی بستی میں خستہ مکاں ہوں میں
مجھ کو سمجھتے ہو جانِ جہاں تم
بشرِ خاک تھا، خاکِ زماں ہوں میں
گل نے مجھ کو کچھ اس طرح ہے تڑپایا
یوں لگا، ظالم کے ظلم پر مہرباں ہوں میں
پیر کو جینے دو تم اے دنیا والوں
دو دن کی چاندنی پھر اندھیرا مکاں ہوں میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






