بے خبر تم سے میں کہتا ہوں خبردار رہو
کئی دشمن ہیں جہاں میں زرا ہوشیار رہو
سادگی راس نہیں آئے گی اس دنیا میں
لوگ نوچیں گے تیری کھال تم ہوشیار رہو
دوستی دوست کی چیزوں سے یہاں کرتے ہیں
تم کو لوٹے نہ تیرا یار خبردار رہو
سانپ کو دودھ پلانے سے زرا باز رہو
کہیں ڈس دے نہ تمہیں یہ زرا ہوشیار رہو
کیا ملے گا تمہں اس موت سے پہلے مر کر
تھوڑے چالاک رہو تھوڑے سے ہوشیار رہو