ختم کرنے اگر ہیں غم

Poet: طارق اقبال حاوی By: Tariq Iqbal Haavi, Lahore

ختم کرنے اگر ہیں غم
بیتے لمحوں کو سوچو کم

نہیں یہ عشق ہے، نادانیاں ہیں
بہت کہتے تھے تم سے، ہم

بگڑ جائیں جو گھاﺅ عشق کے تو
کوئی مِلتا نہیں مرہم

لوگ پڑھ لیں گے تو رسوا کریں گے
کبھی آنکھیں نہ رکھنا نم

چلی جانا نہیں روکونگا پھر میں
ذرا بارش تو جائے تھم

دیکھ کر ہونٹ تیرے کپکپاتے
میرا گُھٹنے لگا ہے دم

ہمیں کہہ دو جو دل میں ہے تمہارے
بھرم رکھ لیں گے تیرا ہم

Rate it:
Views: 545
23 Jul, 2021