خدا توں ھی بتا مجھے میں کیسے گزارہ کرؤں ابھی پرانے زخم ختم نہیں ھوئے نئے زخم سے ھوگئ ملاقات مجھسے چراغ گل تھا رات کیسے بسر کرؤں میں روشنی سے بات کیسے کرؤں میرے بس میںفضا نہیں ایسے لمحات سے کیسے گزارہ کرؤں