Add Poetry

خدارا غم خاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

خدارا غم خاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا
گھر جاؤ تو میرے یاروں کو میری دیستاں کبھی نہ سنانا

وہ قابو نا کر پائیں گے اپنی آنکھوں کے ساگر کو
تم درد کے ماروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

پھولوں کے گلشن میں رہا ہوں میں شاید سدا سے
دیکھو تیز خاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

یہ اندھیرے ہی شاید میرا مقدر ہن گئے ہیں
اب چاند ستاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

بے ساختہ وہ میرے حال پر رو نا دیں کہیں
خوش رنگ بہاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

تمہیں بھی نا لیں ڈوبیں کہیں یہ غم کی لہریں
دریا کے کناروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

تنویر کی داستاں کو وہ کوئی غلط رنگ نا دے دیں
افسانا نگاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

Rate it:
Views: 505
10 Jun, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets