خدارا غم خاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabad

خدارا غم خاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا
گھر جاؤ تو میرے یاروں کو میری دیستاں کبھی نہ سنانا

وہ قابو نا کر پائیں گے اپنی آنکھوں کے ساگر کو
تم درد کے ماروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

پھولوں کے گلشن میں رہا ہوں میں شاید سدا سے
دیکھو تیز خاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

یہ اندھیرے ہی شاید میرا مقدر ہن گئے ہیں
اب چاند ستاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

بے ساختہ وہ میرے حال پر رو نا دیں کہیں
خوش رنگ بہاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

تمہیں بھی نا لیں ڈوبیں کہیں یہ غم کی لہریں
دریا کے کناروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

تنویر کی داستاں کو وہ کوئی غلط رنگ نا دے دیں
افسانا نگاروں کو میری داستاں کبھی نہ سنانا

Rate it:
Views: 605
10 Jun, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL