خزائیں رقص کرتی ہیں

Poet: By: Naveed Dar, megara greece

میرے خوابوں کے گلستاں میں خزائیں رقص کرتی ہیں
میرے ہونٹوں کی لرزش میں وفائیں رقص کرتی ہیں

مجھے وہ لاکھ تڑپائے مگر اس کے لیے اب بھی
میرے دل کے اندھیروں میں دعائیں رقص کرتی ہیں

اسے کہنا لوٹ آئے اب تو سلگتی شام سے پہلے
کسی کی خشک آنکھوں میں صدائیں رقص کرتی ہیں
 

Rate it:
Views: 673
23 Oct, 2009