خسارے ہی خسارے میں ہوئی تھی

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

خسارے ہی خسارے میں ہوئی تھی
محبت استعارے میں ہوئی تھی

اور اس کے بعد سب کچھ بہہ گیا تھا
بس اک جنبش کنارے میں ہوئی تھی

مجھے پیکر میں جب لایا گیا تھا
نموداری ستارے میں ہوئی تھی

خدا سے میری پہلی گفتگو بھی
سراسر تیرے بارے میں ہوئی تھی

ترے اک روز ملنے کی بشارت
گماں کے استخارے میں ہوئی تھی

 

Rate it:
Views: 1995
09 Dec, 2013