خشک کر لیتی ہوں تمہارے آنے تک سب
میں تمہیں اپنے آنسو بھلا دِکھاتی ہوں کب
تمہاری مَسان جس کے غموں کا مداوا ہے
وہ تمہیں اپنے آنسو کیسے دِکھائے گی اب
تم نے ہی تو مجھ سے کہا تھا بھول گئے کیا
تب تب تَم کو آنا ہے میں بَلاؤں گی جب جب
دیکھا وعدہ توڑ دیا ہے کہہ کے بھی تَم نہ آئے
چاند ستاروں کے ہمراہ میں نے تنہا کاٹی شب
عظمٰی ہر اِک نعمت کو دیکھ کہ دل یہ کہتا ہے
کتنا مہربان ہے بندوں پہ بندوں کا رب