خفا مت ہو ابھی تو پیار کے دن ہیں
ابتدائی محبت ھے ابھی ملہار کے دن ہیں
کیوں ابھی سے باہم نفرت کے بیج بوئیں
ابھی تو فصل گل نو بہار کے دن ہیں
کیا وجہ ھے کہ تو بچھڑ نا چاہتا ھے
ابھی تو مل کرنے ا قرار کے دن ہیں
غیر سے شکوہ گلہ وہ بھی یار اپنے
ایسے بھی باہم کہاں تکرار کے دن ہیں
دل نے چھوڑی نہیں تیری امید ابھی تک
کاٹ لینگے گر کٹھن انتظار کے دن ہیں
پیار کرتے ہیں تم سے دیوانگی کی حد تک
کیا ہوا جو ابھی وصل یار کے دن ہیں