خواب آنکھوں میں بساۓ کیوں تھے؟
پیار کے دیپ جلاۓ کیوں تھے ؟
تُم کو جانا تھا کسی اور نگر
من کے مندر میں سماۓ کیوں تھے؟
موسم عشق کی سوغات ہے یہ
ہجر کے پیڑ لگاۓ کیوں تھے؟
مجھ سے الفت کا ارادہ ہی نہ تھا
گیت چاہت کے سناۓ کیوں تھے؟
آج جو اتنے پریشاں ہو سہیل
ربط یک طرفہ بڑھاۓ کیوں تھے؟