میں نے رابطہ نہیں کیا تو
تم نے کون سا بلا لیا
خواب میں جب یہ دیکھا
تو ایک آنسو ٹپک پڑا
تب میں نے سوچا
کیسے اس خواب کو
حقیقت بنتے دیکھ پائیں گے
ہم تو شاید مر ہی جائیں گے
پر کون کسی کے لیے مرتا ہے
انسان زندہ نا بھی ہو تو
کچھ دیر تک ہی سہی
اس کا دل دھڑکتا ہے
میرا وہی خواب آج سچ ہو گیا
جس کا تھا ڈر وہی ہو گیا
میں تجھ سے اور تو مجھ سے جدا ہو گیا