دل کےخوش رنگ سرابوں کا کیا ہے
خواب تو خواب ہیں خوابوں کا کیاہے
جھیل ڈالے ہیں جو واجب بھی نہ تھے
اب تیرے اور عذابوں کا کیا ہے
تیرے ہونے سے ہے محفل میں گرمی
نشہ بے جان شرابوں کا کیا ہے
انہیں مسلو یا زلفوں میں سجا لو
میری جاں کھلتے گلابوں کا کیا ہے