ستاروں کی مانند خواب
مرے سجا لیے ، اندھیری
وحشت میں
تاریک چمن کی گود
میں مسکراتے رہیں
جگمگاتے رہیں
لیکن؟
کب تک آخر؟
اک لہر تیز سحر
کی اٹھی
شکست دی سارے
خواب خیال چکنا
چور کیے
سحر کی حقیقت
نے باور کرا دیا
سارے خواب بجھا دیئے
خواب خواب ہی ہوتے ہیں
خواب خواب ہی رہتے ہیں
حقیقت سحر کو نظر انداز نہی
کر سکتے
ہاں! البتہ شب کی تاریکی
کو ضرور ہلا سکتے ہیں
خواب خواب ہی ہوتے ہیں