خواب شرمندہ تعبیر

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا
دل مکمل کبھی تسخیر نہیں ہو سکتا

آج روٹھے ہوئے ساجن نے بلایا ہے مجھے
آج تو کچھ بھی عناں گیر نہیں ہو سکتا

ہو نہ ہو یہ کوئی اپنا ہی کھُلا ہے مجھ پر
میرے دشمن کا تو یہ تیر نہیں ہو سکتا

باندھ لے دوست! گرہ میں یہ میرا فرمایا
کچھ بھی کر لے تو مگر میر نہیں ہو سکتا

کربلا کے لئے مخصوص ہے بس ایک ہی شخص
دوسرا کوئی بھی شبیر نہیں ہو سکتا
 

Rate it:
Views: 899
08 Aug, 2008