خواب شرمندہ تعبیر
Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachiخواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا
دل مکمل کبھی تسخیر نہیں ہو سکتا
آج روٹھے ہوئے ساجن نے بلایا ہے مجھے
آج تو کچھ بھی عناں گیر نہیں ہو سکتا
ہو نہ ہو یہ کوئی اپنا ہی کھُلا ہے مجھ پر
میرے دشمن کا تو یہ تیر نہیں ہو سکتا
باندھ لے دوست! گرہ میں یہ میرا فرمایا
کچھ بھی کر لے تو مگر میر نہیں ہو سکتا
کربلا کے لئے مخصوص ہے بس ایک ہی شخص
دوسرا کوئی بھی شبیر نہیں ہو سکتا
More Sad Poetry







