موت کی آغوش میں سونے سے پہلے
دنیا پر اپنی چھاپ چھوڑ جانا چاہتی ہوں
زندگی کی کتاب میں لکھنے کے لیے
اک دلچسپ سا باب چھوڑ جانا چاہتی ہوں
انسانوں کے ذہن میں جو پیدا کر دے ہلچل
کچھ ایسے ہی سوال چھوڑ جانا چاہتی ہوں
تپش محسوس کرے وہ میری لگن کی
کچھ ایسا ہی خیال چھوڑ جانا چاہتی ہوں
جن سے وہ کر سکیں اپنے خوابوں کو شرمیندہ تعبیر
ایسا ہی اک خواب چھوڑ جانا چاہتی ہوں
جس سے پوری ہو جائے میرے دل کی چاہت
اک ایسا ہی خواب چھوڑ جانا چاہتی ہوں
پیدا کر دے جو لوگوں میں چاہت کا جذبہ
ایسی ہی اک مثال چھوڑ جانا چاہتی ہوں
مہکتا رہے جب تک رہے دنیا سلامت
اک خوبصورت سا گلاب چھوڑ جانا چاہتی ہوں