Add Poetry

خواہشوں کے سلسلے جانے کب ہونگے ختم

Poet: Mukhlis baloch By: Mukhlis Baloch, karachi

خواہشوں کے سلسلے جانے کب ہونگے ختم
دردِ دل بڑھتی رہے نا سور بن جائے زخم

کچھ رہے اسکا خیال کچھ رہے اپنی انا
چل پڑے ہیں دل کھو کر اب نہیں باقی ہے دم

دوستوں کے حوصلوں نے رخ کبھی موڑا نہ یوں
چند دنوں کی زندگی میں اب مرے چنداں ہیں غم

زندگی کچھ غم نہیں تیرے بغیر مر جا ئینگے
ساتھ تیرے کاٹنے ہیں بعد کے ساتوں جنم

منزلوں کو ڈھونڈنےمیںمخلص نہیں کوئی ترا
سوچ لو تم جھانک لو پھر اٹھائو یہ قدم

Rate it:
Views: 419
24 Dec, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets