خوبصورت احساسات کا آیا ہے طوفان
آج طبیعت ہے تھوڑی سی ہییجان
ہمیں آرزو ہے اسے دیکھنے کی
رہ نہ جائے زندگی میں کوئی ارمان
آئے ہیں اس کے در پر دل لئے
نہیں ہے ساتھ کوئی سازو سامان
ملے گی پیار کی سوغات ان سے
پورے ہو گئے ہیں ہمارے امتحان
بلا کر ہمیں اپنے پاس محفل میں
کر دیں گے آج وہ سب کو حیران