خود اپنے گرد ہی پھرتے ہیں ہم آہستہ آہستہ

Poet: rafiq sandeelvi By: rashid sandeelvi, islamabad

خود اپنے گرد ہی پھرتے ہیں ہم آہستہ آہستہ
کہ زائر کرتے ہیں طوف حر م آہستہ آہستہ

بہت آسان ہے کاغذ پہ کوئی لفظ لکھ دینا
دلوں پہ نام ہوتے ہیں رقم آہستہ آہستہ

کہیں پاؤں نہ تیرے کاٹ لے یہ برق رفتاری
مسافت میں اٹھا اپنے قدم آہستہ آہستہ

کہانی تو سنا کر داستاں گو ہو گیا رخصت
ہوئی ہے شہر بھر کی آنکھ نم آہستہ آہستہ

ابھی تو ہجر کے پہلے دکھوں نے دستکیں دی ہیں
سرایت خوں میں کرتا ہے یہ سم آہستہ آہستہ

 

Rate it:
Views: 741
07 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL