Add Poetry

خود بھی صیاد امتحان میں ہے

Poet: امن چاند پوری By: Zain, Abbottabad

خود بھی صیاد امتحان میں ہے
ایک ہی تیر اب کمان میں ہے

دھوپ اب آ گئی منڈیروں پر
صبح کا شور میرے کان میں ہے

دن مرا ڈھل گیا تو غم کیسا
دھوپ اب بھی بہت سی لان میں ہے

اس کو مجھ پر یقیں نہیں ہوتا
جانے وہ کون سے گمان میں ہے

آسماں کی طرف ہے اس کی نظر
جو بھی اب عمر کی ڈھلان میں ہیں

جو مکیں تھا کبھی مرے دل کا
آج کل غیر کے مکان میں ہے

Rate it:
Views: 144
12 Aug, 2021
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets